Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ
رضاعت کے احکام و مسائل
11. باب الْعَمَلِ بِإِلْحَاقِ الْقَائِفِ الْوَلَدَ:
باب: قائف کی بات کا اعتبار کرنا الحاق ولد میں۔
حدیث نمبر: 3619
وحدثناه مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ ، حدثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَت: " دَخَلَ قَائِفٌ، وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شاهد وأسامة بن زيد، وزيد بن حارثة، مضطجعان، فقال: إن هذه الأقدام بعضها من بعض، فسر بذلك النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَعْجَبَهُ، وَأَخْبَرَ بِهِ عَائِشَةَ "،
ابراہیم بن سعد نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک قیافہ شناس آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی موجود تھے، اسامہ بن زید اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہم (ایک چادر میں) لیٹے ہوئے تھے تو اس نے کہا: بلاشبہ یہ قدم ایک دوسرے میں سے ہیں۔ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشی ہوئی اور آپ کو بہت اچھا لگا، آپ نے یہ بات حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو بھی بتائی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، ایک قیافہ شناس، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں آیا، جبکہ اسامہ بن زید اور زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں لیٹے ہوئے تھے، تو اس نے کہا، یہ پاؤں ایک دوسرے کا جز ہیں، اس سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات اچھی لگی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اطلاع عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دی۔