ابن جریج نے ہمیں خبر دی، کہا: ہمیں ابن ابی ملیکہ نے بتایا، انہیں قاسم بن محمد بن ابی بکر نے خبر دی، انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ سہلہ بنت سہیل بن عمرو رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا: اللہ کے رسول! سالم۔۔ (انہوں نے) سالم مولیٰ ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں (کہا:)۔۔ ہمارے ساتھ ہمارے گھر میں رہتا ہے۔ وہ مردوں کی حد بلوغٹ کو پہنچ چکا ہے اور وہ (سب کچھ) جاننے لگا ہے جو مرد جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: "تم اسے دودھ پلا دو تو تم اس پر حرام ہو جاؤ گی۔" (گویا یہ حکم صرف حضرت سہلہ کے لیے تھا۔) (ابن ابی ملیکہ نے) کہا: میں سال بھر یا اس کے قریب ٹھہرا، میں نے یہ حدیث بیان نہ کی، میں اس (کو بیان کرنے) سے ڈرتا رہا، پھر میں قاسم سے ملا تو میں نے انہیں کہا: آپ نے مجھے ایک حدیث سنائی تھی، جو میں نے اس کے بعد کبھی بیان نہیں کی، انہوں نے پوچھا: وہ کون سی حدیث ہے؟ میں نے انہیں بتائی، انہوں نے کہا: اسے میرے حوالے سے بیان کرو کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے اس کی خبر دی تھی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ سہلہ بنت سہیل بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سالم، ابو حذیفہ کا حلیف ہمارے ساتھ گھر میں رہتا ہے اور وہ مردوں کی حد بلوغ کو پہنچ گیا ہے اور ان باتوں کو جاننے لگا ہے جن کو مرد جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دودھ پلا کر اس کے لیے حرام ہو جاؤ۔“ ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں ایک سال یا اس کے قریب تک خوف اور ہیبت کے مارے میں نے یہ حدیث بیان نہ کی پھر میری ملاقات قاسم سے ہوئی، تو میں نے ان سے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک حدیث سنائی تھی جو میں نے ابھی تک کسی کو نہیں سنائی۔ انہوں نے پوچھا، وہ کون سی حدیث ہے؟ تو میں نے انہیں بتایا۔ انہوں نے کہا، اسے میرے واسطہ سے بیان کرو، بلاشبہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے یہ حدیث سنائی ہے۔