Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ
رضاعت کے احکام و مسائل
2. باب تَحْرِيمِ الرَّضَاعَةِ مِنْ مَاءِ الْفَحْلِ:
باب: رضاعت کی حرمت میں مذکر کا اثر۔
حدیث نمبر: 3578
وحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، أَخْبَرَتْهُ، قَالَت: اسْتَأْذَنَ عَلَيَّ عَمِّي مِنَ الرَّضَاعَةِ أَبُو الْجَعْدِ، فَرَدَدْتُهُ، قَالَ لِي هِشَامٌ: إِنَّمَا هُوَ أَبُو الْقُعَيْسِ، فَلَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرْتُهُ بِذَلِكَ، قَالَ: " فَهَلَّا أَذِنْتِ لَهُ تَرِبَتْ يَمِينُكِ أَوْ يَدُكِ ".
عطاء سے روایت ہے، کہا: مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی کہ انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی، کہا: میرے رضاعی چچا ابوالجعد نے میرے پاس آنے کی اجازت مانگی تو میں نے انہیں انکار کر دیا۔ ہشام نے مجھ سے کہا: یہ ابوقعیس ہی تھے۔ پھر جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ کو یہ بات بتائی۔ آپ نے فرمایا: "تم نے انہیں اجازت کیوں نہ دی؟ تمہارا دایاں ہاتھ یا تمہارا ہاتھ خاک آلود ہو
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ مجھ سے میرے رضاعی چچا نے ملنے کی اجازت طلب کی جو ابو الجعد تھا، میں نے اس کو واپس لوٹا دیا۔ ہشام نے بتایا وہ ابو القعیس تھا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ واقعہ بتایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے اسے اجازت کیوں نہ دی؟ تیرا دایاں ہاتھ یا (صرف) ہاتھ خاک آ لود ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»