Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
17. باب لاَ تَحِلُّ الْمُطَلَّقَةُ ثَلاَثًا لِمُطَلِّقِهَا حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ وَيَطَأَهَا ثُمَّ يُفَارِقَهَا وَتَنْقَضِي عِدَّتُهَا:
باب: طلاق ثلاثہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3529
حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، حدثنا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، سُئِلَ عَنِ الْمَرْأَةِ يَتَزَوَّجُهَا الرَّجُلُ، فَيُطَلِّقُهَا فَتَتَزَوَّجُ رَجُلًا، فَيُطَلِّقُهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا أَتَحِلُّ لِزَوْجِهَا الْأَوَّلِ، قَالَ: " لَا حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَهَا "،
ابواسامہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (عروہ بن زبیر) سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس عورت کے بارے میں سوال کیا گیا جس سے کوئی آدمی نکاح کرے، پھر وہ اسے طلاق دے دے، اس کے بعد وہ کسی اور آدمی سے نکاح کر لے اور وہ اس کے ساتھ مباشرت کرنے سے پہلے اسے طلاق دے دے تو کیا وہ عورت اپنے پہلے شوہر کے لیے حلال (ہو جاتی) ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نہیں، حتیٰ کہ وہ (دوسرا خاوند) اس کی لذت چکھ لے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی عورت کے بارے میں دریافت کیا گیا، جس سے ایک آدمی شادی کرتا ہے۔ پھر اسے طلاق دے دیتا ہے اور وہ دوسرے مرد سے شادی کر لیتی ہے اور وہ اسے اس سے تعلقات قائم کرنے سے پہلے ہی طلاق دے دیتا ہے۔ کیا وہ اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال ہے؟ (وہ اس سے نکاح کر سکتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں جب تک وہ اس سے (لطف اندوز نہ ہو لے۔)