Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
13. باب الصَّدَاقِ وَجَوَازِ كَوْنِهِ تَعْلِيمَ قُرْآنٍ وَخَاتَمَ حَدِيدٍ وَغَيْرَ ذَلِكَ مِنْ قَلِيلٍ وَكَثِيرٍ وَاسْتِحْبَابِ كَوْنِهِ خَمْسَمِائَةِ دِرْهَمٍ لِمَنْ لاَ يُجْحَفُ بِهِ:
باب: مہر کا بیان اور تعلیم قرآن اور مہر ٹھہرانے میں لوہے کا چھلا وغیرہ کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 3494
وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ ، قَالَا: أَخْبَرَنا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، حدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ : رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيَّ بَشَاشَةُ الْعُرْسِ، فَقُلْتُ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنَ الْأَنْصَارِ، فقَالَ: " كَمْ أَصْدَقْتَهَا؟ "، فَقُلْتُ: نَوَاةً، وَفِي حَدِيثِ إِسْحَاقَ: مِنْ ذَهَبٍ.
اسحاق بن ابراہیم اور محمد بن قدامہ نے کہا: ہمیں نضر بن شُمَیل نے خبر دی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبدالعزیز بن صُہَیب نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھا جبکہ مجھ پر شادی کی بشاشت (خوشی) نمایاں تھی، میں نے عرض کی: میں نے انصار کی ایک عورت سے شادی کی ہے، آپ نے پوچھا: "تم نے اسے کتنا مہر دیا ہے؟" میں نے عرض کی: ایک گٹھلی۔ اور اسحاق کی حدیث میں ہے: سونے کی
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس حال میں دیکھا کہ مجھ پر شادی کی مسرت و شادمانی کے آثار تھے، میں نے عرض کیا، میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، تم نے کتنا مہر مقرر کیا ہے؟ تو میں نے کہا، ایک گٹھلی، اسحاق کی روایت میں ہے، سونے کی گٹھلی۔