سفیان نے ہمیں یزید بن کیسان سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوحازم سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر تھا، آپ کے پاس ایک آدمی آیا اور بتایا کہ اس نے انصار کی ایک عورت سے نکاح (طے) کیا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سےفرمایا: "کیا تم نے اسے دیکھا ہے؟" اس نے جواب دیا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جاؤ اور اسے دیکھ لو کیونکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اور اس نے عرض کیا، اس نے ایک انصاری عورت سے نکاح کا ارادہ کیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کیا تو نے اس پر نظر ڈال لی ہے؟“ اس نے کہا، نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”جاؤ، اس کو دیکھ لو، کیونکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ (عیب و نقص) ہے۔“