صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
85. باب فَضْلِ الْمَدِينَةِ وَدُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا بِالْبَرَكَةِ وَبَيَانِ تَحْرِيمِهَا وَتَحْرِيمِ صَيْدِهَا وَشَجَرِهَا وَبَيَانِ حُدُودِ حَرَمِهَا:
باب: مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت کی دعا اور اس کی حرمت اور اس کے شکار، اور درخت کاٹنے کی حرمت، اور اس کے حدود حرم کا بیان۔
حدیث نمبر: 3332
حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: لَوْ رَأَيْتُ الظِّبَاءَ تَرْتَعُ بِالْمَدِينَةِ مَا ذَعَرْتُهَا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا حَرَامٌ ".
ہمیں یحییٰ بن یحییٰ نے حدیث سنا ئی کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی کہ ابن شہاب سے روایت ہے۔ انھوں نے سعید بن مسیب سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ کہا کرتے تھے: اگر میں مدینہ میں ہرنیاں چرتی ہو ئی دیکھوں، تو میں انھیں ہراساں نہیں کروگا (کیونکہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اس کے دو سیاہ پتھریلے میدانوں کے درمیان کا علاقہ حرم ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے، اگر میں مدینہ میں ہرنیاں چرتی دیکھوں تو میں انہیں پریشان یا ہراساں نہیں کروں گا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”اس کے دونوں حروں کا درمیان کا علاقہ حرم ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»