Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
81. باب جَوَازِ الإِقَامَةِ بِمَكَّةَ لِلْمُهَاجِرِ مِنْهَا بَعْدَ فَرَاغِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ بِلاَ زِيَادَةٍ:
باب: حج اور عمرہ کی فراغت کے بعد مہاجر کا مکہ میں قیام کرنے کا جواز، لیکن یہ قیام تین دن سے زیادہ نہ ہو۔
حدیث نمبر: 3301
وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حدثنا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ضحا ک بن مخلد نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں ابن جریج نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند خبر دی۔
امام صاحب ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3301 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3301  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جولوگ فتح مکہ سے پہلے ہجرت کرگئے تھے،
اگر وہ حج یا عمرہ کرنے کے لیے مکہ مکرمہ آئیں،
توانہیں،
حج وعمرہ کی ادائیگی کے بعد صرف تین دن مکہ میں ٹھہرنے کی اجازت دی گئی تھی،
جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگرانسان سفر پر جائے اور وہ کہیں تین دن سے یا ان سے کم رہنے کا اردہ کرے گا تو وہ مسافر کے حکم میں ہو گا،
اور اگر وہ تین دن سے زائد قیام کرنے کی نیت کرے،
تو وہ مقیم تصور ہو گا،
مسافر نہیں ہوگا،
کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہاجر کے لیے تین دن ٹھہرنے کو اقامت قرار نہیں دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3301