Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
68. باب اسْتِحْبَابِ دُخُولِ الْكَعْبَةِ لِلْحَاجِّ وَغَيْرِهِ وَالصَّلاَةِ فِيهَا وَالدُّعَاءِ فِي نَوَاحِيهَا كُلِّهَا:
باب: حاجی اور غیر حاجی کے لئے کعبہ میں داخل ہونے اور اس کے تمام اطراف میں نماز پڑھنے اور دعا کرنے کا استحباب۔
حدیث نمبر: 3239
وحَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنِي هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبِي خَالِدٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ فِي عُمْرَتِهِ؟ قَالَ: لَا.
ہمیں اسماعیل بن ابی خالد نے خبر دی کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی عبد اللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے عمرے کے دوران میں بیت اللہ میں داخل ہو ئے تھے؟انھوں نے جواب دیا نہیں۔
اسماعیل بن خالد بیان کرتے ہیں کہ میں نے صحابی رسول حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا، کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے عمرہ میں، بیت اللہ میں داخل ہوئے تھے، انہوں نے کہا، نہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3239 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3239  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
عمرۃ القضاۃ 7ھ میں بیت اللہ پر مشرکین مکہ کا تسلط تھا اور کعبہ کے اندر بت رکھے ہوئے تھے،
اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے اندر داخل نہیں ہوئے،
فتح مکہ کے وقت جب قریش کا غلبہ ختم ہو گیا،
اور بیت اللہ کو بتوں سے پاک کردیا گیا،
تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر داخل ہوئے،
اور دعا و نماز سے لطف اندوز ہوئے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3239