Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
68. باب اسْتِحْبَابِ دُخُولِ الْكَعْبَةِ لِلْحَاجِّ وَغَيْرِهِ وَالصَّلاَةِ فِيهَا وَالدُّعَاءِ فِي نَوَاحِيهَا كُلِّهَا:
باب: حاجی اور غیر حاجی کے لئے کعبہ میں داخل ہونے اور اس کے تمام اطراف میں نماز پڑھنے اور دعا کرنے کا استحباب۔
حدیث نمبر: 3230
حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْكَعْبَةَ، هُوَ وَأُسَامَةُ، وَبِلَالٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ، فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ، ثُمَّ مَكَثَ فِيهَا، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَسَأَلْتُ بِلَالًا حِينَ خَرَجَ مَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: " جَعَلَ عَمُودَيْنِ، عَنْ يَسَارِهِ وَعَمُودًا، عَنْ يَمِينِهِ وَثَلَاثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ، وَكَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ ثُمَّ صَلَّى ".
امام مالک نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ میں دا خل ہو ئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسامہ بلال اور عثمان بن طلحہ حجبی رضی اللہ عنہ انھوں (عثمان رضی اللہ عنہ) نے (آپ کے لیے) اس کا دروازہ بند کر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے اندر ٹھہر ے رہے۔ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے تو میں نے بلال رضی اللہ عنہ سے پو چھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اندر) کیا کیا؟ انھوں نے کہا آپ نے دو ستون اپنی بائیں طرف ایک ستون دائیں طرف اور تین ستون اپنے پیچھے کی طرف رکھے۔ان دنوں بیت اللہ (کی عمارت) چھ ستونوں پر (قائم) تھی پھر آپ نے نماز پڑھی۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت اسامہ، بلال، عثمان بن طلحہ حجبی رضی اللہ عنھم کعبہ کے اندر داخل ہوئے، اور اس کا دروازہ بند کر لیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ وقت اندر ٹھہرے، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں، جب باہر نکلے تو میں نے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر کیا عمل کیا؟ اس نے بتایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ستون اپنے بائیں اور ایک دائیں اور تین ستون اپنے پیچھے کیے، اس وقت بیت اللہ کے چھ ہی ستون تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»