Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
20. باب مَا جَاءَ أَنَّ عَرَفَةَ كُلَّهَا مَوْقِفٌ:
باب: اس بارے میں کہ عرفات سارا ہی ٹھہر نے کی جگہ ہے۔
حدیث نمبر: 2952
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَابِرٍ فِي حَدِيثِهِ ذَلِكَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " نَحَرْتُ هَاهُنَا وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، فَانْحَرُوا فِي رِحَالِكُمْ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا وَعَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَوَقَفْتُ هَاهُنَا وَجَمْعٌ كُلُّهَا مَوْقِفٌ ".
حضرت جعفر ؒ نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، (کہا:) مجھے میرے والد نے جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ اپنی اس حدیث میں یہ بھی بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے یہاں قربانی کی ہے۔ (لیکن) پورا منیٰ قربان گاہ ہے، اس لئے تم اپنے اپنے پڑاؤ ہی پر قربانی کرو، میں نے اسی جگہ وقوف کیا ہے (لیکن) پورا عرفہ ہے مقام وقوف ہے اور میں نے (مزدلفہ میں) یہاں وقوف کیا ہے (ٹھہرا ہوں۔) اور پورا مزدلفہ موقف ہے (اس میں کہیں بھی پڑاؤ کیا جاسکتاہے۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث میں یہ بھی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے یہاں نحر کیا ہے، اور منیٰ کا ہر حصہ قربان گاہ ہے، اپنے پڑاؤ میں نحر کر سکتے ہو، اور میں یہاں ٹھہرا ہوں، اور عرفہ پورے کا پورا قیام گاہ ہے، اور جمع (مزدلفہ) کی ہر جگہ قیام گاہ ہے اور میں یہاں ٹھہرا ہوں۔