Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
14. باب مَا يُفْعَلُ بِالْمُحْرِمِ إِذَا مَاتَ:
باب: محرم مر جائے تو کیا کیا جائے؟
حدیث نمبر: 2894
وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَقْبَلَ رَجُلٌ حَرَامًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَّ مِنْ بَعِيرِهِ، فَوُقِصَ وَقْصًا فَمَاتَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَأَلْبِسُوهُ ثَوْبَيْهِ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ، فَإِنَّهُ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي"،
ہمیں عیسیٰ بن یو نس نے خبر دی کہا: ابن جریج نے کہا: مجھے عمرو بن دینا ر نے سعید بن جبیر سے خبر دی انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، فرمایا: ایک شکص احرا م کی حا لت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا وہ اپنے اونٹ سے گر گیا (اس سے) اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔ اس کے اپنے (احرام کے) دو کپڑے پہنا ؤ اس کا سر نہ ڈھانپو بلا شبہ وہ قیامت کے روز آئے گا۔تلبیہ پکار رہا ہو گا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک محرم آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا اور وہ اپنے اونٹ سے گر گیا، جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور اسے اس کے دونوں کپڑے پہناؤ اور اس کا سر نہ ڈھانپو، کیونکہ یہ قیامت کے دن تلبیہ کہتے ہوئے آئے گا۔