ابن ابی نجیح ایوب حمید اور عبد الکریم نے مجا ہد سے انھوں نے ابن ابی لیلیٰ سے انھوں نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دا خل ہو نے سے پہلے جب حدیبیہ میں تھے ان کے پاس سے گزرے جبکہ وہ کعب رضی اللہ عنہ) احرا م کی حالت میں تھے اور ایک ہنڈیا کے نیچے آگ جلا نے میں لگے ہو ئے تھے جو ئیں ان کے چہرے پر گر رہی تھیں آپ نے فرمایا: " کیا تمھا ری سر کی جوئیں تمھیں اذیت دے رہی ہیں؟ انھوں نے عرض کی جی ہاں، آپ نے فرمایا: " تو اپنا سر منڈوالو اور ایک فرق کھا نا چھ مسکینوں کو کھلا دو۔۔۔ایک فرق تین صاع کا ہو تا ہے۔۔۔یا تین دن کے روزے رکھو یا قربانی کے ایک جا نور کی قربانی کر دو۔۔
حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس سے گزرے اور وہ مکہ میں داخل ہونے سے پہلے حدیبیہ میں تھا۔ اور وہ محرم تھا، وہ ہنڈیا کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور جوئیں اس کے چہرے پر گر رہی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا تجھے یہ زہریلے جانور تکلیف دیتے ہیں؟“ اس نے کہا: ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا سر منڈوا اور چھ مسکینوں کے درمیان ایک فَرَق (تین صاع) کھانا تقسیم کر یا تین روزے رکھ لے یا ایک قربانی کر دے۔“ ابن نجیح کہتے ہیں یا ایک بکری ذبح کر دے۔