Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
9. باب مَا يُنْدَبُ لِلْمُحْرِمِ وَغَيْرِهِ قَتْلُهُ مِنَ الدَّوَابِّ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ:
باب: حل اور حرم میں محرم اور غیر محرم کے لیے جن جانوروں کا مارنا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 2873
وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِنَافِعٍ: مَاذَا سَمِعْتَ ابْنَ عُمَرَ يُحِلُّ لِلْحَرَامِ قَتْلَهُ مِنَ الدَّوَابِّ؟، فَقَالَ لِي نَافِعٌ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ فِي قَتْلِهِنَّ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ"،
ابن جریج نے کہا: میں نے نافع سے پو چھا: آپ نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کیا سنا وہ احرا م والے شخص کے لیے کن جا نوروں کو مارنا حلال قرار دیتے تھے؟نافع نے مجھ سے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: " پانچ (موذی) جا نور ہیں انھیں مارنے میں ان کے مارنے والے پر کوئی گنا ہ نہیں۔کوا، چیل بچھو، چوہا اور کا ٹنے والا کتا
ابن جریج بیان کرتے ہیں، میں نے نافع سے پوچھا، آپ نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کن جانوروں کو محرم کے لیے قتل کرنے کا حلال ہونا سنا ہے؟ مجھے نافع نے جواب دیا، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: پانچ جاندار ہیں، ان کے قتل کرنے والے پر، ان کے قتل کرنے میں کوئی تنگی (گناہ) نہیں ہے، کوا، چیل، بچھو، چوہا اور کاٹنے والا کتا۔