Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
7. باب اسْتِحْبَابِ الطّيبِ قُبيْلَ الْإِحْرَامِ فِي الْبَدَنِ وَاسْتِحُبَا بِهِ بِالْمِسْكِ وَأَنَّهُ لٓا بَاْسَ بِبِقَاءِ وَبِيصِهِ وَهُوَ بَريقَةٌ وَّلَمْعَانْهُ
باب: احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور کستوری کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں۔
حدیث نمبر: 2838
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ وَهُوَ السَّلُولِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ وَهُوَ ابْنُ إِسْحَاق بْنِ أَبِي إِسْحَاق السَّبِيعِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق سَمِعَ ابْنَ الْأَسْوَدِ يَذْكُرُ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُحْرِمَ يَتَطَيَّبُ بِأَطْيَبِ مَا يَجِدُ، ثُمَّ أَرَى وَبِيصَ الدُّهْنِ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ بَعْدَ ذَلِكَ ".
ابو اسحاق نے (عبد الرحمٰن) بن اسود کو اپنے والد (اسود بن یزید) سے روایت کرتے ہو ئے سنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انھوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احرا م باندھنے کا ارادہ فرماتے تو (اس وقت) جو بہترین خوشبو آپ کو میسر ہو تی اسے لگا تے اس کے بعد میں (آپ کے احرا م باندھنے کے بعد) آپ کے سراور داڑھی میں (خوشبو کے) تیل کی چمک دیکھتی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب احرام باندھنے کا ارادہ فرماتے تو جو بہترین خوشبو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میسر ہوتی، استعمال کرتے، پھر اس کے بعد میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور آپ کی داڑھی میں تیل کی چمک دیکھتی۔