صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
7. باب اسْتِحْبَابِ الطّيبِ قُبيْلَ الْإِحْرَامِ فِي الْبَدَنِ وَاسْتِحُبَا بِهِ بِالْمِسْكِ وَأَنَّهُ لٓا بَاْسَ بِبِقَاءِ وَبِيصِهِ وَهُوَ بَريقَةٌ وَّلَمْعَانْهُ
باب: احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور کستوری کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں۔
حدیث نمبر: 2832
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ ، وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا، قَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الْأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ الطِّيبِ فِي مَفْرِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ "، وَلَمْ يَقُلْ خَلَفٌ: وَهُوَ مُحْرِمٌ، وَلَكِنَّهُ قَالَ وَذَاكَ طِيبُ إِحْرَامِهِ.
منصور نے ابرا ہیم سے انھوں نے اسود سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا: مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں جبکہ آپ احرا م باند ھ چکے ہیں۔ خلف نے "جبکہ آپ احرا م باند ھ چکے ہیں "کے الفا ظ نہیں کہے۔لیکن انھوں نے یہ کہا وہ آپ کے احرا م کی خوشبو تھی (جو آپ نے احرا م باند ھنے سے پہلے اپنے جسم کو لگوائی تھی)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں گویا کہ میں ابھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے، خلف کی روایت میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے محرم ہونے کا ذکر نہیں ہے، یہ لفظ ہے کہ ”وہ آپ کے احرام کی خوشبو تھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»