Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
4. باب أَمْرِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ بِالإِحْرَامِ مِنْ عِنْدِ مَسْجِدِ ذِي الْحُلَيْفَةِ:
باب: مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کی مسجد سے احرام باندھنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 2816
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: " بَيْدَاؤُكُمْ هَذِهِ الَّتِي تَكْذِبُونَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا، مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ " يَعْنِي ذَا الْحُلَيْفَةِ.
یحییٰ بن یحییٰ نے حدیث بیان کی کہا میں نے مالک کے سامنے قراءت کی انھوں نے موسیٰ بن عقبہ سے اور انھوں نے سالم بن عبد اللہ سے روایت کی کہ انھوں نے اپنے والد (عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے سنا انھوں نے فرمایا: یہ تمھا را چٹیل میدا ن بیداءوہ مقام ہے جس کے حوالے سے تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں غلط بیا نی کرتے ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی اور جگہ سے نہیں مگر مسجد کے قریب (یعنی ذوالحلیفہ) ہی سے احرا م باندھا تھا۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے تھے کہ یہ بیداء تمہارا وہ مقام ہے کہ جس کے بارے میں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلبیہ نہیں کہا مگر ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس سے، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیداء سے نہیں، ذوالحلیفہ کی مسجد سے ہی احرام باندھا تھا۔