صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
1. باب مَا يُبَاحُ لِلْمُحْرِمِ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ وَمَا لاَ يُبَاحُ وَبَيَانِ تَحْرِيمِ الطِّيبِ عَلَيْهِ:
باب: اس بات کا بیان کہ حج یا عمرہ کا احرام باندھنے والے کے لئے کیا چیز جائز ہے اور کیا ناجائز ہے؟ اور اس پر خوشبو کے حرام ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2792
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وزهير بن حرب كلهم، عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ؟، قَالَ: " لَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ الْقَمِيصَ وَلَا الْعِمَامَةَ وَلَا الْبُرْنُسَ وَلَا السَّرَاوِيلَ، وَلَا ثَوْبًا مَسَّهُ وَرْسٌ وَلَا زَعْفَرَانٌ، وَلَا الْخُفَّيْنِ إِلَّا أَنْ لَا يَجِدَ نَعْلَيْنِ، فَلْيَقْطَعْهُمَا حَتَّى يَكُونَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ ".
حضرت سالم نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، احرام باندھنے والا کیسا لباس پہنے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محرم نہ قمیص پہنے، نہ عمامہ، نہ ٹوپی جرا لبادہ، نہ شلوار، نہ ایسے کپڑے پہنے جسے ورس یا زعفرا ن لگاہو، اور نہ موزے پہنے، مگر جسے جوتے نہ ملیں تو (وہ موزے پہن لے اور) انھیں (اوپر سے) اتنا کاٹ ے کہ وہ ٹخنوں سے نیچے ہوجائیں۔"
حضرت سالم اپنے باپ (ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا، محرم کس قسم کا لباس پہن سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محرم، قمیص نہ پہنے، عمامہ نہ باندھے نہ برانی (برساتی) پہنے نہ شلوار پاجامہ پہنے اور نہ ایسا کپڑا پہنے جسے ورس یا زعفران لگا ہو اور نہ موزے پہنے، اگر وہ جوتے نہ پائے تو موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»