Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الِاعْتِكَافِ
اعتکاف کے احکام و مسائل
1. باب اعْتِكَافِ الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ:
باب: رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف کا بیان۔
حدیث نمبر: 2782
وحَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ السَّكُونِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ ".
عبدالرحمان بن قاسم نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے فرمایا: اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔حدیث حاشیہ: 'A'isha (Allah be pleased with her) reported that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم ) used to observe i'tikaf in the last ten days of Ramadan.حدیث حاشیہ: حدیث حاشیہ: حدیث حاشیہ: حدیث حاشیہ: ہشام بن عروہ نے اپنے والد(عروہ) سے،انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی،فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔حدیث حاشیہ: یونس بن یزید نے مجھے خبر دی کہ نافع نے انھیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطے سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے۔نافع نے کہا:عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے مسجد میں وہ جگہ بھی دیکھائی جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ا عتکاف کیا کرتے تھے۔حدیث حاشیہ: عبدالرحمان بن قاسم نے اپنے والد سے،انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی،انھوں نے فرمایا:اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔ حدیث حاشیہ: ہشام بن عروہ نے اپنے والد(عروہ) سے،انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی،فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔ حدیث حاشیہ: عبدالرحمان بن قاسم نے اپنے والد سے،انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی،انھوں نے فرمایا:اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔حدیث حاشیہ: رقم الحديث المذكور في التراقيم المختلفة مختلف تراقیم کے مطابق موجودہ حدیث کا نمبر × ترقیم کوڈاسم الترقيمنام ترقیمرقم الحديث (حدیث نمبر) ١.ترقيم موقع محدّث ویب سائٹ محدّث ترقیم2835٢. ترقيم فؤاد عبد الباقي (المكتبة الشاملة)ترقیم فواد عبد الباقی (مکتبہ شاملہ)1172٣. ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)2004٤. ترقيم فؤاد عبد الباقي (برنامج الكتب التسعة)ترقیم فواد عبد الباقی (کتب تسعہ پروگرام)1172٦. ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)2777٧. ترقيم دار إحیاء الکتب العربیة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)ترقیم دار احیاء الکتب العربیہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)1172٨. ترقيم دار السلامترقیم دار السلام2782 الحكم على الحديث × اسم العالمالحكم ١. إجماع علماء المسلمينأحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة تمہید باب × تمہید کتاب × اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے ہر طرف سے بے تعلق ہو کر مسجد میں کوشہ نشینی ایک قدیم عبادت ہے ‘اسے عکوف یا اعتکاف کہتے ہیں جب اللہ کا پہلا گھر بنا تو عبادت کے دوسرے طریقوں کے علاوہ یہ اعتکاف کا بھی مرکز تھا اعتکاف،رمضان اور غیر رمضان میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے میں ضرور اعتکاف کرتے تھے اعتکاف کرنے والا بیسویں روزے کے دن غروب آفتاب سے قبل مسجد میں داخل ہوگا اور رمضان کے آخری دن کے غروب سے اس کا اعتکاف ختم ہو جائے گا اعتکاف کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت اور ذکرو فکر کے لیے تنہائی اختیار کر نا ہے لہذا دورانِ اعتکاف فضول مصروفیتوں،دنیوی کاموں اور لا یعنی گفتگو سے احتراز ضروری ہے اعتکاف مسجد ہی میں کیا جا سکتا ہے عورت بھی اعتکاف کر سکتی ہے۔اس کے لیے اپنے خاوند یا ولی کی اجازت کے ساتھ ساتھ ایسی جامع مسجد ضروری ہے جہاں پردہ،امن و تحفظ اور ضروریات کے لیے آسانی میسر ہو۔مستحاضہ عورت بھی اعتکاف کر سکتی ہے، البتہ اگر عورت کو دورانِ اعتکاف ایام شروع ہو جائیں تو وہ اپنا اعتکاف ختم کر دے گی۔ اعتکاف کے لیے روزہ شرط نہیں ہے،جو شخص بوجوہ روزہ نہ رکھ سکتا ہو وہ بھی اعتکاف کی عبادت سے فیض یاب ہو سکتا ہے۔دورانِ اعتکاف انسان کے گھر والوں کو اس سے ملنے اور حال دریافت کرنے کی اجازت ہے کسی ضرورت کے پیش نظر معتکف مسجد سے باہر بھی جا سکتا ہے:مثلاً قضائے حاجت کے لیے،سحری افطاری یا ضروری علاج کے لیے بشرطیکہ ان کاشیاء کی ترسیل مسجد میں ممکن نہ ہو راستے میں آتے جاتے چلتے چلتے احباب کی خیر خیریت اور بیمارپرسی بھی کی جا سکتی ہے مندرجہ ذیل اشیاء سے اعتکاف ختم ہو جاتا ہے۔ ٭بغیر ضرورت کے مسجد سے باہر نکل جانا۔ ٭ازدواجی تعلقات قائم کرنا۔ ٭عورت کے ایام یا نفاس شروع ہو جانا۔