Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ
روزوں کے احکام و مسائل
35. باب النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ الدَّهْرِ لِمَنْ تَضَرَّرَ بِهِ أَوْ فَوَّتَ بِهِ حَقًّا أَوْ لَمْ يُفْطِرِ الْعِيدَيْنِ وَالتَّشْرِيقَ وَبَيَانِ تَفْضِيلِ صَوْمِ يَوْمٍ وَإِفْطَارِ يَوْمٍ:
باب: صوم دھر یہاں تک کہ عیدین اور ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت اور صوم داؤدی یعنی ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن روزہ نہ رکھنے کی فضلیت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2738
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَتَصُومُ النَّهَارَ "، قُلْتُ: إِنِّي أَفْعَلُ ذَلِكَ، قَالَ: " فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ هَجَمَتْ عَيْنَاكَ، وَنَفِهَتْ نَفْسُكَ، لِعَيْنِكَ حَقٌّ، وَلِنَفْسِكَ حَقٌّ، وَلِأَهْلِكَ حَقٌّ، قُمْ وَنَمْ وَصُمْ وَأَفْطِرْ ".
سفیان بن عینیہ نے عمر و سے، انھوں نے ابوعباس سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ سےروایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا: "کیا مجھے خبر نہیں دی گئی کہ تم رات بھر قیام کرتے ہو اور (روزانہ) دن کا روزہ رکھتے ہو؟"میں نے عرض کی: میں یہ کام کرتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم یہ کام کرو گے تو (اس کانتیجہ یہ ہوگاکہ) تمھاری آنکھیں اندر کو دھنس جائیں گی۔اور تمھاری جان کمزورہوجائے گی۔تم پر تمھاری آنکھ کا حق ہے۔تمھاری اپنی ذات کا حق ہے۔اور تمھارے گھر والوں کاحق ہے۔قیام کرو اورنیند بھی لو، روزہ رکھو بھی اور روزہ چھوڑو بھی۔"
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا مجھے اطلاع نہیں ملی کہ رات قیام کرتے ہو اور ہر دن روزہ رکھتے ہو؟ میں نے عرض کیا: میں یہ کام کرتا ہوں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم یہ کام کرتے رہو گے تیری آنکھیں اندر دھنس جائیں گی اور تیرا نفس عاجز آ جائے گا تیری آنکھ کا حق ہے تیرے نفس کا حق ہے اور تیرے گھر والوں کا حق ہے قیام کرو نیند کرو، روزہ رکھو اور افطار کرو۔