صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ
روزوں کے احکام و مسائل
2. باب وُجُوبِ صَوْمِ رَمَضَانَ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَالْفِطْرِ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَأَنَّهُ إِذَا غُمَّ فِي أَوَّلِهِ أَوْ آخِرِهِ أُكْمِلَتْ عِدَّةُ الشَّهْرِ ثَلاَثِينَ يَوْمًا:
باب: اس بیان میں کہ روزہ اور افطار چاند دیکھ کر کریں اور اگر بدلی ہو تو تیس تاریخ پوری کریں۔
حدیث نمبر: 2501
وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ، فَقَالَ: " الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، وَقَالَ: فَاقْدِرُوا لَهُ "، وَلَمْ يَقُلْ ثَلَاثِينَ.
یحییٰ بن سعید نے عبیداللہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کرکے فرمایا: "مہینہ انتیس کا ہوتا ہے، (اشارے سے کہا:) مہینہ اس طرح، اس طرح اوراس طرح (تین دہائیاں ہوتا) ہے"اور کہا: "اس کی گنتی پوری کرو۔"اور تیس کا لفظ نہیں بولا۔
امام صاحب اپنے استاد عبیداللہ بن سعید سے عبیداللہ کی مذکورہ سند ہی سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا تذکرہ کیا اور فرمایا: مہینہ انتیس کا ہوتا ہے مہینہ ایسا، ایسا، ایسا بھی ہوتا ہے اور فرمایا ”فَاقْدُرُوا لَهُ“ گنتی پوری کرو اور ثلاثین کا لفظ نہیں کہا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»