Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
52. باب إِبَاحَةِ الْهَدِيَّةِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِبَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي الْمُطَّلِبِ وَإِنْ كَانَ الْمُهْدِي مَلَكَهَا بِطَرِيقِ الصَّدَقَةِ وَبَيَانِ أَنَّ الصَّدَقَةَ إِذَا قَبَضَهَا الْمُتَصَدَّقُ عَلَيْهِ زَالَ عَنْهَا وَصْفُ الصَّدَقَةِ وَحَلَّتْ لِكُلِّ أَحَدٍ مِمَّنْ كَانَتِ الصَّدَقَةُ مُحَرَّمَةً عَلَيْهِ:
باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اولاد پر ہدیہ حلال ہے۔
حدیث نمبر: 2490
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: بَعَثَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ مِنَ الصَّدَقَةِ، فَبَعَثْتُ إِلَى عَائِشَةَ مِنْهَا بِشَيْءٍ، فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَائِشَةَ، قَالَ: " هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ؟، قَالَتْ: لَا إِلَّا أَنَّ نُسَيْبَةَ بَعَثَتْ إِلَيْنَا مِنَ الشَّاةِ الَّتِي بَعَثْتُمْ بِهَا إِلَيْهَا، قَالَ: إِنَّهَا قَدْ بَلَغَتْ مَحِلَّهَا ".
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے صدقے کی ایک بکری بھیجی میں نے اس میں سے کچھ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف بھیج دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہاں تشریف لا ئے تو آپ نے پو چھا: " کیا آپ کے پاس (کھا نے کے لیے) کچھ ہے؟ انھوں نے کہا: نہیں البتہ نسیبۃ (ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے اس (صدقے کی) بکری میں سے کچھ حصہ بھیجا ہے جو آپ نے ان کے ہاں بھیجی تھی آپ نے فرمایا: "وہ اپنی جگہ پہنچ چکی ہے۔
حضرت اُم عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے صدقہ کی ایک بکری بھیجی میں نے اس میں سے کچھ حصہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھیج دیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں تشریف لائے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا آپ کے پاس کچھ ہے؟ انھوں نے جواب دیا، نہیں۔ مگر یہ بات ہے کہ نسیبہ (اُم عطیہ) رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس بکری سے کچھ حصہ بھیجا ہے جو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں بھیجی تھی۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اپنی جگہ پہنچ گئی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»