Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
18. باب مَنْ صَلَّى عَلَيْهِ مِائَةٌ شُفِّعُوا فِيهِ:
باب: جس شخص کا جنازہ سو آدمی پڑھیں اس میت کے لیے ان کی سفارش قبول کی جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 2198
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيعِ عَائِشَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ مَيِّتٍ تُصَلِّي عَلَيْهِ أُمَّةٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ يَبْلُغُونَ مِائَةً، كُلُّهُمْ يَشْفَعُونَ لَهُ إِلَّا شُفِّعُوا فِيهِ "، قَالَ: فَحَدَّثْتُ بِهِ شُعَيْبَ بْنَ الْحَبْحَابِ ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي بِهِ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
اسلام بن ابی مطیع نے ایوب سے انھوں نے ابو قلابہ سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے دودھ شریک بھا ئی عبداللہ بن یزید سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روا یت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی بھی (مسلمان) مرنے والا جس کی نماز جناز ہ مسلمانو کی ایک جماعت جن کی تعداد سو تک پہنچی ہو ادا کرے وہ سب اس کی سفارش کریں تو اس کے بارے میں ان کی سفارش قبول کر لی جا تی ہے۔ (سلام نے) کہا میں نے یہ حدیث شعیب بن حجاب کو بیان کی تو انھوں نے کہا مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بھی یہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس میت پر مسلمانوں کی ایک بڑی جماعت نماز پڑھے جن کی تعداد سو کو پہنچ جائے، وہ سب اللہ کے حضورمیں اس میت کے حق میں سفارش کریں (یعنی اس کی مغفرت اور رحمت کی دعا کریں) تو ان کی یہ سفارش ضرور قبول ہو گی۔ سلام بن ابی مطیع کہتے ہیں میں نے یہ روایت شعیب بن حجاب کو سنائی تو اس نے مجھے یہی روایت حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 2198 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2198  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلمان کے جنازہ میں زیادہ سے زیادہ صحیح العقیدہ (جیسا کہ اگلی روایت میں آ رہا ہے)
مسلمانوں کی شرکت مطلوب ومحبوب ہے اوران کے دل کے گہرائیوں سے نکلنے والی دعا اور سفارش اللہ تعالیٰ کے ہاں شرف قبولیت حاصل کر لیتی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2198