صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
10. باب التَّشْدِيدِ فِي النِّيَاحَةِ:
باب: نوحہ کرنے کی سختی کے ساتھ ممانعت۔
حدیث نمبر: 2162
وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ . ح وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ ، كُلُّهُمْ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ " وَمَا تَرَكْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْعِيِّ ".
عبد اللہ بن نمیر، معاویہ بن صالح اور عبد العزیز بن مسلم نے یحییٰ بن سعید سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی اور عبد العزیز کی حدیث میں ہے تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشقت میں ڈالنے سے باز نہیں آئے۔
امام صاحب نے مذکورہ بالا حدیث اپنے دوسرے اساتذہ سے بھی بیان کی ہے،جس میں ایک راوی عبدالعزیز ”من العناء“ کی بجائے ”من العي“ کہتا ہے، معنی ایک ہی ہے (”عناء“ مشقت اور تکان کو کہتے ہیں اور ”عي“ کا معنی بھی یہی ہے یعنی تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشقت اور تھکاوٹ میں ڈالنے سے باز نہیں آئے۔)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»