Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْكُسُوفِ
سورج اور چاند گرہن کے احکام
5. باب ذِكْرِ النِّدَاءِ بِصَلاَةِ الْكُسُوفِ: «الصَّلاَةَ جَامِعَةً»:
باب: نماز کسوف کے لئے «الصّلاةُ جَامِعَةٌ» ‏‏‏‏ کہہ کر پکارنا چاہیئے۔
حدیث نمبر: 2114
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِمَا عِبَادَهُ، وَإِنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا، فَصَلُّوا وَادْعُوا اللَّهَ حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ ".
ہشیم نے اسماعیل سے، انھوں نے قیس بن ابی حازم سے، اور انھوں نے ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیوں میں سے نشانیاں ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو خوف دلاتاہے۔اور ان دونوں کو انسانوں میں سے کسی کی موت کی بناء پر گرہن نہیں لگتا، لہذا جب تم ان میں سے کوئی نشانی دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ تعالیٰ کو پکارو یہاں تک کہ جو کچھ تمہارے (ساتھ ہوا) ہے وہ کھل جائے۔"
حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی (قدرت اور جلال و جبروت کی) نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو بے نور کر کے (اپنی ربوبیت اور قدرت و سطوت کا اظہار کر کے) اپنے بندوں کو (نافرمانی سے) ڈراتا ہے۔ اور یہ دونوں لوگوں میں سے کسی کی موت پر بے نور نہیں ہوتے لہٰذا جب تم ان میں سے کوئی نشانی دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ تعالیٰ کو پکارو حتی کہ تمہاری یہ مصیبت دور کر دی جائے، یعنی گہن دور ہو جائے