Note: Copy Text and to word file

صحيح البخاري
كِتَاب الْجُمُعَةِ
کتاب: جمعہ کے بیان میں
29. بَابُ مَنْ قَالَ فِي الْخُطْبَةِ بَعْدَ الثَّنَاءِ أَمَّا بَعْدُ:
باب: خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا۔
حدیث نمبر: 926
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، قَالَ:" قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْتُهُ حِينَ تَشَهَّدَ يَقُولُ: أَمَّا بَعْدُ"، تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی، کہا کہ مجھ سے علی بن حسین نے مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہما سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے۔ میں نے سنا کہ کلمہ شہادت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا «امابعد» ! شعیب کے ساتھ اس روایت کی متابعت محمد بن ولید زبیدی نے زہری سے کی ہے۔
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 926 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 926  
حدیث حاشیہ:
زبیدی کی روایت کو طبرانی نے شامیوں کی سند میں وصل کیا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 926   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:926  
حدیث حاشیہ:
جب حضرت علی بن ابی طالب ؓ نے لعین امت ابو جہل کی بیٹی سے منگنی کا پروگرام بنایا تو اس وقت رسول اللہ ﷺ نے جو خطبہ ارشاد فرمایا، حضرت مسور بن مخرمہ ؓ نے اسے بیان کیا ہے۔
اس کی مکمل تفصیل کتاب المناقب میں بیان ہو گی۔
چونکہ اس میں أما بعد کا ذکر تھا، اس لیے امام بخاری ؒ نے صرف اسی قدر بیان کرنے پر اکتفا کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 926