Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجُمُعَةِ
جمعہ کے احکام و مسائل
12. باب التَّغْلِيظِ فِي تَرْكِ الْجُمُعَةِ:
باب: جمعہ چھوڑنے پر وعید کا بیان۔
حدیث نمبر: 2002
وحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ سَلَّامٍ ، عَنْ زَيْدٍ يَعْنِي أَخَاهُ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَكَمُ بْنُ مِينَاءَ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَأَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ، أَنَّهُمَا سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ عَلَى أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ: " لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ، عَنْ وَدْعِهِمُ الْجُمُعَاتِ، أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ، ثُمَّ لَيَكُونُنَّ مِنَ الْغَافِلِينَ ".
حکم بن مینا ء نے حدیث بیان کی کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے انھیں حدیث بیان کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ اپنے منبر کی لکڑیوں پر (کھڑے ہو ئے) فر ما رہے تھے "لو گوں کے گروہ ہر صورت جمعہ چھوڑ دینے سے باز آجا ئیں یا اللہ تعا لیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا پھر وہ غا فلوں میں سے ہو جا ئیں گے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےسنا آپصلی اللہ علیہ وسلم منبر کے اوپر فرما رہے تھے کہ جمعہ چھوڑنے والے لوگ یا تو اپنی اس حرکت سے باز آ جائیں یا یہ ہو گا کہ اللہ تعالیٰ (ان کے گناہ کی پاداش میں) ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا۔ پھر وہ غافلوں ہی میں سے ہو جائیں گے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 2002 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2002  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے جمعہ کی غیرمعمولی اہمیت ثابت ہوتی ہے اور اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ معصیات ومنکرات کاعادی ہو جانے کی صورت میں انسان اللہ تعالیٰ کی نظر کرم سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کے دل پر مہرلگا دی جاتی ہے جس کی وجہ سے انسان نیکی وخیر کی صلاحیت اور استعداد سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کو نیکی کی توفیق نہیں ملتی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2002