Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْجُمُعَةِ
جمعہ کے احکام و مسائل
7. باب فَضْلِ التَّهْجِيرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
باب: جمعہ کے دن جلدی جانے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1986
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَكٌ، يَكْتُبُ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ مَثَّلَ الْجَزُورَ، ثُمَّ نَزَّلَهُمْ حَتَّى صَغَّرَ إِلَى مَثَلِ الْبَيْضَةِ، فَإِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ طُوِيَتِ الصُّحُفُ، وَحَضَرُوا الذِّكْرَ ".
سہیل کے والد ابو صالح سمان نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مسجد کے دروازوں میں سے ہر ایک دروازے پر ایک فرشتہ ہوتاہے جو پہلے پھر پہلے آنے والے کا نام لکھتا ہے۔آپ نے اونٹ کی قربانی کی مثال دی، پھر بتدریج کم کرتے گئے یہاں تک کہ (آخر میں) انڈے جیسے چھوٹے (صدقے) کی مثال دی۔پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو (اندراج کے) صحیفے لپیٹ دیئے جاتے ہیں اور (فرشتے) ذکر ونصیحت (سننے) کے لئے حاضر ہوجاتے ہیں۔"
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجد کے دروازوں میں سے ہر ایک دروازے پر ایک فرشتہ ہوتا ہے جو پہلے پھر پہلے آنے والے کا نام لکھتا ہے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کی قربانی کی مثال دی، پھر ان کے درجات ومنازل کو بتدریج کم کر کے آخر میں انڈے کی مثال دی اور جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو وہ رجسٹر (اعمال نامے) لپیٹ دیتے ہیں اور ذکر یاد دہانی (سننے) کے لئے حاضر ہو جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»