Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
24. باب التَّرْغِيبِ فِي الدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ فِي آخِرِ اللَّيْلِ وَالإِجَابَةِ فِيهِ:
باب: رات کے آخر میں دعا کرنے اور ذکر کرنے کی ترغیب اور اس میں قبولیت کا ذکر۔
حدیث نمبر: 1775
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ أَبُو الْمُوَرِّعِ ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ مَرْجَانَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَنْزِلُ اللَّهُ فِي السَّمَاءِ الدُّنْيَا لِشَطْرِ اللَّيْلِ أَوْ لِثُلُثِ اللَّيْلِ الآخِرِ، فَيَقُولُ: مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ؟ أَوْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ "، ثُمَّ يَقُولُ: مَنْ يُقْرِضُ غَيْرَ عَدِيمٍ وَلَا ظَلُومٍ، قَالَ مُسْلِم ابْنُ مَرْجَانَةَ هُوَ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَمَرْجَانَةُ أُمُّهُ،
محاضر ابومورع نے کہا: ہم سے سعد بن سعید (بن قیس انصاری) نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: مجھے ابن مرجانہ نے خبر دی، انوں نے کہامیں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آدھی رات یا رات کی آخری تہائی کے وقت اللہ تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول فرماتا ہے اور کہتا ہے: کون مجھ سے دعا کرے گا کہ میں اس کی دعا قبول کروں۔یامجھ سے سوال کرے میں اسے عطا کرو؟پھر فرماتا ہے: کون اس (ذات) کو قرض دےگا جو نہ محتاج ہے اور نہ حق مارنے والی ہے (اللہ تعالیٰ کو)؟" امام مسلمؒ نے کہا: ابن مرجانہ سے مراد سعید بن عبداللہ (ابو العثمان المدنی) ہیں اور مرجانہ ان کی والدہ ہیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی آدھی رات یا رات کی آخری تہائی حصہ کے وقت آسمان دنیا پر اترتے ہینں اور فرماتے ہیں: کون مجھ سے دعا کرے گا کہ میں اس کی دعا قبول کروں۔ یا مجھ سے سوال کرے گا میں اسے عنایت کروں؟ اور فرماتے ہیں: کون اس ذات کو قرض دے گا جو محتاج و فقیر نہیں ہے اور نہ حق مارنے والا ہے امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ابن مرجانہ سے مراد سعید بن عبداللہ ہے اور مرجانہ ان کی ماں ہیں۔