المنتقى ابن الجارود
كتاب الصلاة
0
4. ما جاء في القبلة
قبلہ کا بیان
حدیث نمبر: 169
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ: ثَنِي يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: ثَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى الْفِرَاشِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجد پڑھا کرتے تھے، میں آپ کے اور قبلہ کے درمیان بستر پر لیٹی ہوتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب وتر پڑھنا چاہتے، تو مجھے بھی جگا دیتے، میں بھی وتر پڑھ لیتی۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 512، صحيح مسلم: 512»