المنتقى ابن الجارود
كتاب الصلاة
0
2. مواقيت الصلاة
اوقات نماز
حدیث نمبر: 154
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَ: ثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنِ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَغُرَّنَّكُمُ أَذَانُ بِلَالٍ» أَوْ قَالَ نِدَاءُ بِلَالٍ شَكَّ التَّيْمِيُّ «فَإِنَّ الْفَجْرَ لَيْسَ هَكَذَا وَرَفَعَ يَدَهُ وَلَكِنِ الْفَجْرُ الَّذِي هَكَذَا وَمَدَّ أُصْبُعَيْهِ عَرْضًا» .
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلال کی اذان یا ندا (تیمی کو شک ہوا ہے) سے دھو کہ نہ کھانا، کیوں کہ فجر (صادق) ایسے نہیں ہوتی. اور آپ نے اپنا ہاتھ اوپر اٹھایا، بلکہ فجر تو اس طرح ہوتی ہے۔ اور آپ نے اپنی انگلیاں چوڑائی میں پھیلائیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 621، صحيح مسلم: 1093»