المنتقى ابن الجارود
كتاب الصلاة
0
1. فرض الصلوات الخمس وأبحاثها
نماز پنجگانہ کی فرضیت اور دیگر بحثیں
حدیث نمبر: 148
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ: عَنِ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ وَعَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَكْبُرَ وَعَنِ الْمَجْنُونِ حَتَّى يَعْقِلَ أَوْ يُفِيقَ" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ عَنَ عَفَّانَ بِهَذَا وَقَالَ: حَتَّى يَحْتَلِمَ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی مرفوع القلم ہیں سویا ہوا آدمی، جب تک بیدار نہ ہو جائے۔ بچہ، جب تک جوان نہ ہو جائے۔ مجنون، جب تک سمجھدار نہ ہو جائے یا ہوش میں نہ آجائے۔ یہ روایت محمد نے عفان سے بھی بیان کی ہے، جس میں «حتي يحتلم» کے الفاظ ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وللحديث شواهد ضعيفة: مسند الإمام أحمد: 101,100/6، سنن أبى داود: 4398، سنن النسائي: 3462، سنن ابن ماجه: 2041، اس حديث كو امام ابن حبان رحمہ اللہ 142 نے ”صحيح“ كها هے، امام حاكم رحمہ اللہ 59/2 نے امام مسلم رحمہ اللہ كي شرط پر ”صحيح“ كها هے، حافظ ذهبي رحمہ الله نے ان كي موافقت كي هے. حماد بن ابي سليمان اور ابراهيم بن يزيد نخعي دونوں ”مدلس“ هيں، سماع كي تصريح نهيں كي. مسند على بن الجعد: 741 ميں بسند صحيح سيدنا على رضی اللہ عنہ كا قول هے: أَمَا بَلَغَكَ أَنَّ الْقَلَمَ قَدْ وُضِعَ عَنْ ثَلاثَةِ عَنِ الْمَجْنُون حَتَّى يَفِيقَ وَعَنِ الصَّبِيِّ حَتَّى يَعْقِلَ وَعَنِ النَّائِم حَتَّى يَسْتَيْقِظَ»