Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
28. في الجنابة والتطهر لها
جنابت اور اس سے پاک ہونے کا طریقہ
حدیث نمبر: 89
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ، قَالَ: ثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْعُمَرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجُلِ يَجِدُ الْبَلَلَ وَلَا يَذْكُرُ الِاحْتِلَامَ قَالَ: «يَغْتَسِلُ» ، وَعَنِ الرَّجُلِ يَرَى أَنَّهُ قَدِ احْتَلَمَ وَلَا يَجِدُ بَلَلًا قَالَ: «لَا غُسْلَ عَلَيْهِ» .
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، ایک آدمی نے کپڑے پر نمی کے اثرات پائے، لیکن اسے احتلام یاد نہیں (تو وہ کیا کرے) فرمایا: اسے غسل کرنا چاہیے۔ ایک آدمی کو احتلام تو یاد ہے، لیکن کپڑوں پر نمی کے نشانات نہیں ہیں؟ فرمایا: اس پر غسل ضروری نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف: مسند الإمام أحمد: 256/6، سنن أبى داود: 236، سنن الترمذي: 113، سنن ابن ماجه: 612، عبدالله بن عمر عمري كي بابت امام ترمذي رحمہ اللہ فرماتے هيں: عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْعُمْرِي ضَعَفَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ، فَمِنْهُمْ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ سنن الترمذي، تحت الحديث: 347»