المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
27. باب المسح على الخفين
موزوں پر مسح کرنا
حدیث نمبر: 82
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: ثَنَا بُكَيْرٌ يَعْنِي ابْنَ عَامِرٍ الْبَجَلِيَّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، قَالَ: بَالَ جَرِيرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ فَعَابَ عَلَيْهِ قَوْمٌ فَقَالُوا: إِنَّ هَذَا كَانَ قَبْلَ الْمَائِدَةِ قَالَ: «مَا أَسْلَمْتُ إِلَّا بَعْدَ مَا نَزَلَتِ الْمَائِدَةُ وَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ إِلَّا بَعْدَمَا نَزَلَتْ» .
ابو زرعہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرنے کے بعد (وضو کیا اور) موزوں پر مسح کیا، تو لوگوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا: یہ (مسح کا) حکم سورہ مائدہ کے نزول سے پہلے تھا، آپ رضی اللہ عنہ فرمایا: میں سورہ مائدہ کے نازل ہونے کے بعد مسلمان ہوا ہوں اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے بعد ہی مسح کرتے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح له شواهد: سنن أبى داود: 154، اسے امام ابن خزيمه رحمہ اللہ 187 اور امام حاكم رحمہ اللہ 169/1 نے ”صحيح“ كہا هے، حافظ ذهبي رحمہ اللہ نے ان كي موافقت كي هے، يه سند ”ضعيف“ هے، كيوں كہ اس ميں بكير بن عامر بجلي جمہور محدثين كے نزديک ”ضعيف“ ہے، حافظ نووي رحمہ اللہ كہتے ہيں: قَالَ الْجُمْهُورُ: هُوَ ضَعِيفٌ [تهذيب الأسماء واللغات: 135/1]، حافظ ہيشمي رحمہ اللہ لكهتے ہيں: ضَعَّفَهُ جُمْهُورُ الْأَئِمَّة [مجمع الزوائد: 111/4]»