المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
26. صفة وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم وصفة ما أمر به
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ وضو اور تحیۃ الوضو
حدیث نمبر: 80
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ، قَالَ: ثنا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ، قَالَ: ثني إِسْمَاعِيلُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَخْبِرْنِي عَنِ الْوُضُوءِ قَالَ: «أَسْبِغِ الْوُضُوءَ وَخَلِّلِ الْأَصَابِعَ وَبَالِغْ فِي الِاسْتِنْشَاقِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا» .
سیدنا لقيط بن صبره رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے وضو کا طریقہ بتائیے؟ فرمایا: وضو اچھی طرح کیجیے، انگلیوں میں خلال کریں اور اگر روزے سے نہ ہوں، تو ناک میں خوب پانی چڑھائیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 33,32/4، سنن أبى داود: 142، سنن النسائي: 114، سنن الترمذي: 38، سنن ابن ماجه: 407 -408، اس حديث كو امام ترمذي رحمہ اللہ نے ”حسن صحيح“، امام ابن خزيمه رحمہ اللہ 150، 168، امام ابن حبان رحمہ اللہ 1054 اور امام حاكم رحمہ اللہ 147/1، 148، نے ”صحيح“ كہا ہے، حافظ ذهبي رحمہ اللہ نے ان كي موافقت كي هے.»