Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
16. باب جَوَازِ النَّافِلَةِ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَفِعْلِ بَعْضِ الرَّكْعَةِ قَائِمًا وَبَعْضِهَا قَاعِدًا:
باب: نوافل کا کھڑے بیٹھے یا ایک رکعت میں کچھ کھڑے اور کچھ بیٹھے جائز ہونا۔
حدیث نمبر: 1708
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ " هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَهُوَ قَاعِدٌ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، بَعْدَ مَا حَطَمَهُ النَّاسُ ".
سعید بن جریری نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے تھے؟انہوں نے کہا: ہاں، جب لوگوں (کے معاملات کی دیکھ بھال اورفکر مندی) نے آپ کو بوڑھا کردیا۔
عبداللہ بن شفیق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے تھے؟ انہوں نے کہا، ہاں، جب لوگوں (کے معاملات کی فکرمندی اور دیکھ بھال) نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کمزور کر دیا۔
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1708 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1708  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
حَطَمَهُ النَّاسُ:
عربی محاورہ ہےحَطَمَ فُلاناً اَهْلُهُ:
گھر والوں نے اسے توڑ پھوڑ ڈالا یعنی ان کے معاملات کی فکر میں وہ کمزور ہو گیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1708