المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
22. في طهارة الماء والقدر الذي ينجس ولا ينجس
پاک و ناپاک پانی کی مقدار
حدیث نمبر: 48
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ، وَابْنُ عَوْنٍ قَالُوا: ثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: انْتَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ وَقَدْ فَضُلَ مِنْ غَسْلِهَا أَوْ مِنْ وَضُوئِهَا فَأَرَادَ أَنْ يَتَوَضَّأَ بِهِ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي اغْتَسَلْتُ مِنْهُ مِنْ جَنَابَةٍ فَقَالَ: «إِنَّ الْمَاءَ لَا يَنْجُسُ» .
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کسی بیوی کے ہاں گئے، تو اس کے وضو یا غسل سے بچا ہوا پانی پڑا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرنے لگے، تو انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے اس سے غسل جنابت کیا ہے، فرمایا: پانی نجس نہیں ہوتا۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 235/1 - 284- 308، سنن أبى داود: 68، سنن النسائي: 326، سنن ابن ماجه: 370، صحيح ابن خزيمة 91، سماك بن حرب سے شعبه روايت كر رهے هيں، امام شعبه اپنے اساتذه سے صحيح احاديث ليتے تهے. صحيح مسلم 323، سے اس كي تائيد بهي هوتي هے.»