المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
15. كراهية استقبال القبلة للغائط والبول والاستنجاء
بول و براز اور استنجا کے وقت قبلہ رو ہونا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 31
حَدَّثَنَا أَبُو الْأَزْهَرِ أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الْأَزْهَرِ قَالَ: ثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ، قَالَ: ثَنِي أَبِي عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: ثَنِي أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُجَاهِدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَدْبِرَ الْقِبْلَةَ أَوْ نَسْتَقْبِلَهَا بِفُرُوجِنَا إِذَا أَهْرَقْنَا الْمَاءَ» ثُمَّ قَالَ «قَدْ رَأَيْتُهُ قَبْلَ مَوْتِهِ بِعَامٍ يَبُولُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ» .
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع کر دیا تھا کہ ہم پیشاب کرتے وقت قبلہ کی جانب پشت کریں، یا شرمگاہوں کا رُخ کریں۔ کہتے ہیں: پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وفات سے ایک سال قبل قبلہ کی جانب منہ کر کے پیشاب کرتے ہوئے دیکھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 360/3، سنن أبى داود: 13، سنن الترمذي: 9، سنن ابن ماجه: 31، اس حديث كو امام ابن خزيمه رحمہ اللہ 58، اور امام ابن حبان رحمہ اللہ 1420، نے ”صحيح“ كها هے. امام حاكم رحمہ اللہ 154/1، نے اسے امام مسلم رحمہ اللہ كي شرط پر ”صحيح“ كها هے، حافظ ذهبي رحمہ اللہ نے ان كي موافقت كي هے. امام ترمذي رحمہ اللہ اور امام بزار رحمہ اللہ، التلخيص الحبير لابن حجر: 128/1، ح: 128، نے ”حسن“ كها هے. حافظ نووي رحمہ اللہ، شرح صحيح مسلم: 155/3، نے اس كي سند كو ”حسن“ كها هے. حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ، البدر المنير: 307/2، نے ”صحيح“ كها هے. دار قطني رحمہ اللہ فرماتے هيں: كُلُّهُمْ ثِقَاتٌ، السنن: 59/1»