المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
15. كراهية استقبال القبلة للغائط والبول والاستنجاء
بول و براز اور استنجا کے وقت قبلہ رو ہونا مکروہ ہے
حدیث نمبر: 30
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، وَعُثْمَانُ، قَالَ: ثَنِي عُقْبَةُ يَعْنِي ابْنَ خَالِدٍ قَالَ: ثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: ثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُما قَالَ: «رَقِيتُ فَوْقَ بَيْتِ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي الْحَاجَةَ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ مُسْتَدْبِرَ الْكَعْبَةِ» .
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں (اپنی بہن) سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی چھت پر چڑھا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس کی جانب منہ کر کے اور کعبہ کی جانب پشت کر کے قضائے حاجت کر رہے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 148، صحيح مسلم: 266»