المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
8. طهارة المشرك إذا أسلم
مشرک کا قبولِ اسلام پر غسل کرنا
حدیث نمبر: 15
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: ثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، وَعَبْدُ اللَّهِ، ابْنَا عُمَرَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ" أَنَّ ثُمَامَةَ الْحَنَفِيَّ أُسِرَ فَأَسْلَمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يَغْتَسِلَ فَاغْتَسَلَ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ حَسُنَ إِسْلَامُ أَخِيكُمْ» .
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ثمامہ حنفی پکڑا گیا، تو اسلام لے آیا، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے غسل کرنے کا حکم دیا، تو اس نے غسل کر کے دو رکعتیں ادا کیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا بھائی بہت اچھا اسلام لایا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 304/2، اس حديث كو امام ابوعوانه رحمہ اللہ: 6699، امام ابن خزيمه رحمہ اللہ 153، اور امام ابن حبان رحمہ اللہ 1238، نے ”صحيح“ كها هے.»