Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
4. باب الوضوء من المذي
مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے
حدیث نمبر: 7
حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: ثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: ثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ حَرَامِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «وَأَمَّا الْمَاءُ بَعْدَ الْمَاءِ فهُوَ الْمَذْي، وَكُلُّ فَحْلٍ يُمْذِي فَتَغْسِلُ مِنْ ذَلِكَ فَرْجَكَ وَأُنْثَيَيْكَ وَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلَاةِ» .
سیدنا عبد الله بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس پانی کے بعد منی نکلتی ہے، اسے مذی کہتے ہیں اور ہر جوان کو مذی آتی ہے، چنانچہ ایسی کیفیت میں آپ شرمگاہ اور خصیتین کو دھو لیا کریں اور نماز والا وضو کر لیا کریں۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن: مسند الإمام أحمد: 342/4، سنن أبى داود: 211، سنن الترمذي: 133، سنن ابن ماجه: 651، اس حديث كو امام ترمذي الله نے ”حسن غريب“ كہا هے.»