المنتقى ابن الجارود
كتاب الطهارة
0
4. باب الوضوء من المذي
مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے
حدیث نمبر: 6
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ الْمَرْوَزِيُّ، بِبَغْدَادَ ثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي ابْنَ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً فَاسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَنَّ ابْنَتَهُ كَانَتْ عِنْدِي فَأَمَرْتُ رَجُلًا فَسَأَلَهُ فَقَالَ: «مِنْهُ الْوُضُوءُ» .
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے کثرت سے مذی آتی تھی، مگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے میں شرم محسوس کرتا تھا، کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی (سیدہ فاطمتہ الزہراء رضی اللہ عنہا) میرے نکاح میں تھیں، چنانچہ میں نے ایک آدمی (مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ) سے کہا۔ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپ نے فرمایا: اس سے وضو ضروری ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 269»