صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
54. باب اسْتِحْبَابِ الْقُنُوتِ فِي جَمِيعِ الصَّلاَةِ إِذَا نَزَلَتْ بِالْمُسْلِمِينَ نَازِلَةٌ:
باب: جب مسلمانوں پر کوئی بلا نازل ہو تو نمازوں میں بلند آواز سے قنوت پڑھنا اور اللہ کے ساتھ پناہ مانگنا مستحب ہے اور اس کا محل و مقام آخری رکعت کے رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور صبح کی نماز میں قنوت پر دوام مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 1558
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَرْمَلَةَ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ خُفَافٍ ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ خُفَافُ بْنُ إِيمَاءٍ : رَكَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَالَ: " غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا، وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ، وَعُصَيَّةُ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ، وَالْعَنْ رِعْلًا، وَذَكْوَانَ، ثُمَّ وَقَعَ سَاجِدًا "، قَالَ خُفَافٌ: فَجُعِلَتْ لَعْنَةُ الْكَفَرَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ،
حارث بن خفاف سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت خفاف بن ایما رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا، پھر سر اٹھا کر فرمایا: غفار کی اللہ مغفرت کرے، اسلم کو اللہ سلامتی عطا کرے۔ اور عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔ اے اللہ! بنو لحیان پر لعنت بھیج اور رعل اور ذکوان پر لعنت بھیج۔“ پھر آپ سجدے میں چلے گئے۔ خفاف رضی اللہ عنہ نے کہا: کافروں پر اسی کے سبب سے لعنت کی گئی۔ (لعنت کا طریقہ اختیار کیا گیا۔)
خفاف بن ایماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا۔ پھر اس سے اپنا سر اٹھایا اور کہا: ”غفار کو اللہ تعالیٰ معاف فرمائے، اسلم کو محفوظ رکھے۔ عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، اے اللہ! بنو لحیان پر لعنت بھیج اور رعل اور ذکوان پر لعنت نازل کر۔“ پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا۔ خفاف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اس بنا پر کافروں پر لعنت بھیجی جاتی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»