شعبہ نے اسماعیل بن رجاء سے روایت کی، کہا: میں نے اوس بن ضمعج سے سنا، کہتے تھے: میں نے حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے کہا:“ قوم کی امامت وہ کرے جو اللہ کی کتاب کو زیادہ پڑھنے والا اور پڑھنے میں دوسروں سے زیادہ قدیم ہو، اگر ان سب کا پڑھنا ایک سا ہو تو وہ امامت کرے جو ہجرت میں قدیم تر ہو، اگر ہجرت میں سب برابر ہوں تو وہ امامت کرے جو ان سب سے عمر میں بڑا ہو اور تم کسی شخص کے گھر اور اس کے دائرہ اختیار میں اس کے امام نہ ہی اس کے گھر میں اس کی قابل احترام نشست پر بیٹھو، ہاں اس صورت میں کہ وہ تمھیں (اس بات کی) اجازت دے-یا (فرمایا:) اس کی اجازت سے۔”
ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: لوگوں کی امامت وہ شخص کرائے جو ان میں سب سے زیادہ کتاب اللہ تعالیٰ کا پڑھنے والا ہو اور قرأت میں سب سے آگے ہو اگر وہ قرأت میں برابر ہوں تو ان کا امام وہ شخص بنے جو ہجرت میں سب سے آگے ہو، اگر ہجرت میں مساوی ہوں تو ان کی امامت وہ شخص کرے جو ان میں عمر میں بڑا ہو۔ اور کسی آدمی کی اس کے گھر میں اور اس کے اقتدار میں امامت نہ کرو اور نہ اس کے گھر میں اس کی عزت و تکریم کی جگہ پر بیٹھو، اِلَّا یہ کہ وہ تمہیں اجازت دے دے یا اس کی اجازت سے ہو۔