صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا
عمرے کے فرائض ، اس کی سنّتیں اور اس کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
2171. (430) بَابُ فَضْلِ الْعُمْرَةِ فِي رَمَضَانَ، وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّهَا تُعْدَلُ بِحَجَّةٍ
رمضان المبارک میں عمرہ کرنے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3077
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلالٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ الْعَنْبَرِيُّ ، عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: أَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَجَّ، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ لِزَوْجِهَا حُجَّنِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا عِنْدِي مَا أُحِجُّكِ عَلَيْهِ، قَالَتْ: فَحُجَّنِي عَلَى نَاضِحِكَ، قَالَ: ذَاكَ يَعْتَقِبُهُ أَنَا وَوَلَدُكِ، قَالَتْ: حُجَّنِي عَلَى جَمَلِكَ فُلانٍ، قَالَ: ذَلِكَ حَبِيسُ سَبِيلِ اللَّهِ، قَالَتْ: فَبِعْ تَمْرَتَكَ، قَالَ: ذَاكَ قُوتِي وَقُوتُكِ، فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِ زَوْجَهَا، فَقَالَتْ: أَقْرِئْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي السَّلامَ وَرَحْمَةَ اللَّهِ، وَسَلْهُ مَا تَعْدِلُ حَجَّةً مَعَكَ، فَأَتَى زَوْجُهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ امْرَأَتِي تُقْرِئُكَ السَّلامَ وَرَحْمَةَ اللَّهِ، وَإِنَّهَا كَانَتْ سَأَلَتْنِي أَنْ أَحُجَّ بِهَا مَعَكَ، فَقُلْتُ لَهَا: لَيْسَ عِنْدِي مَا أُحِجُّكِ عَلَيْهِ، فَقَالَتْ: حُجَّنِي عَلَى جَمَلِكَ فُلانٍ، فَقُلْتُ لَهَا: ذَلِكَ حَبِيسٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ: أَمَا إِنَّكَ لَوْ كُنْتَ حَجَجْتَهَا، فَكَانَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَتْ: حُجَّنِي عَلَى نَاضِحِكَ، فَقُلْتُ: ذَاكَ يَعْتَقِبُهُ أَنَا وَوَلَدُكُ، قَالَتْ: فَبِعْ تَمْرَتَكَ، فَقُلْتُ: ذَاكَ قُوتِي وَقُوتُكِ، قَالَ: فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَجُّبًا مِنْ حِرْصِهَا عَلَى الْحَجِّ، وَإِنَّهَا أَمَرَتْنِي أَنْ أَسْأَلَكَ مَا يَعْدِلُ حَجَّةً مَعَكَ؟ قَالَ:" أَقْرِئْهَا مِنِّي السَّلامَ وَرَحْمَةَ اللَّهِ، وَأَخْبِرْهَا أَنَّهَا تَعْدِلُ حَجَّةً مَعِي عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حج کرنے کا ارادہ کیا تو ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرادو۔ اُس نے جواب دیا کہ میرے پاس سواری نہیں ہے جس پر بٹھا کر میں تمھیں حج کرادوں۔ عورت نے کہا کہ مجھے اپنے پانی لانے والے اونٹ پر سوار کرکے حج کرادو۔ اُس نے کہا کہ اس پر تو میں اور تیرا بیٹا بیٹھیں گے۔ عورت کہنے لگی مجھے اپنے فلاں اونٹ پر حج کرادو شوہر نے جواب دیا کہ وہ اونٹ تو اللہ کی راہ (جہاد) میں وقف ہے۔ بیوی کہتی ہے کہ اپنی کھجوریں بیچ کر مجھے حج کرادو۔ خاوند کہتا ہے کہ وہ تو میری اور تمھاری خوراک ہے۔ پھر جب رسول اللہ سے مکّہ مکرّمہ سے حج کرکے واپس تشریف لے آئے تو اُس عورت نے اپنے شوہر کو آپ کی خدمت میں بھیجا اور کہا کہ رسول الله کو میرا سلام کہنا اور اللہ تعالیٰ کی رحمتیں آپ پر ہوں اور آپ سے یہ سوال کرو کہ کونساعمل آپ کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہو سکتا ہے؟ چنانچہ اُس کا شوہر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، میری بیوی آپ کو السلام علیکم و رحمة اللہ کہتی ہے۔ اور اُس نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ میں اُسے آپ کے ساتھ حج کرادوں لیکن میں نے اُس سے کہا کہ میرے پاس تمھیں سوار کرنے کے لئے سواری نہیں ہے۔ اُس نے کہا کہ مجھے فلاں اونٹ پر سوار کرکے حج کرادو۔ میں نے جواب دیا کہ وہ اونٹ اللہ کی راہ جہاد میں وقف ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خبردار، اگر تم اُسے اسی اونٹ پر حج کرا دیتے تو یہ عمل بھی فی سبیل اللہ شمار ہوتا۔ “ اُس عورت نے کہا کے اپنے پانی پلانے والے اونٹ پر حج کرادو تو میں نے کہا کہ اس پر میں اور تمھارا بیٹا بیٹھے گا۔ اُس نے پھر کہا کہ اپنی کھجوریں بیچ دو (اور مجھے حج کرادو) میں نے کہا کہ وہ میری اور تمھاری خوراک ہے تو اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُس عورت کی حج کرنے کی حوص پرہنس دیے۔ اور اُس نے مجھ سے کہا ہے کہ میں آپ سے یہ سوال پوچھوں کہ کونسا عمل آپ کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہوسکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اُسے میری طرف سے السلام علیکم ورحمة اللہ کہنا اور اُسے بتانا کہ رمضان المبارک میں عمرہ میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔“
تخریج الحدیث: اسناده حسن صحيح