Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا
عمرے کے فرائض ، اس کی سنّتیں اور اس کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
2170. ‏(‏429‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْحَاجِّ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَالْإِحْرَامِ بِهِمَا مِنْ أَيِّ الْحِلِّ شَاءَ
حاجی کے لئے رخصت ہے کہ وہ حج سے فارغ ہونے کے بعد کسی بھی حل (حدود حرم سے باہر کی جگہ) سے عمرے کا احرام باندھ لے
حدیث نمبر: 3076
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي الْحَنَفِيَّ ، حَدَّثَنَا أَفْلَحُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ: " مَا شَأْنُكِ؟" قَالَتْ: لا أُصَلِّي، قَالَ:" فَلا يَضُرُّكِ، إِنَّمَا أَنْتِ مِنْ بَنَاتِ آدَمَ كَتَبَ اللَّهُ عَلَيْكِ مَا كَتَبَ عَلَيْهِنَّ"، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: حَتَّى نَزَلَ الْمُحَصَّبَ، وَنَزَلْنَا مَعَهُ، فَدَعَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَقَالَ" اخْرُجْ بِأُخْتِكَ، فَلْتُهِلَّهُ بِعُمْرَةٍ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں۔ (مقام سرف پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں رو رہی تھی۔ آپ نے فرمایا: تمھیں کیا ہوا ہے؟ اماں جی نے عرض کیا کہ مجھے نماز نہیں پڑھنی (ایام ماہواری شروع ہو گئے ہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حيض تمھارے لئے نقصان کا باعث نہیں ہے۔ یقیناً تُو بھی آدم عليه السلام کی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی ہے، الله تعالیٰ نے جو چیز تم پر لازم کی ہے وہ سب عورتوں پر کی ہے۔ پر مکمّل حدیث بیان کی اور فرمایا حتّیٰ کہ آپ وادی محصب میں ٹھہرے تو ہم بھی آپ کے ساتھ وہاں ٹھہرے۔ پھر آپ نے سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہما کو بلایا تواُنھیں حُکم دیا کہ اپنی بہن کو لیکر حدود حرم سے باہر چلے جاؤ تا کہ وہ عمرے کا احرام باندھ لیں (اور عمرہ ادا کر لے)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري