صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا
عمرے کے فرائض ، اس کی سنّتیں اور اس کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
2169. (428) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْعُمْرَةِ عَلَى الدَّوَابِّ الْمُحْبَسَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے جو جانور پالا ہو اس پر سوار ہوکر عمرہ کرسکتے ہیں
حدیث نمبر: 3075
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: أَرْسَلَ مَرْوَانُ إِلَى أُمِّ مَعْقِلٍ مَنْ يَسْأَلُهَا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ، فَحَدَّثَتْ أَنَّ زَوْجَهَا جَعَلَ بَكْرًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَأَنَّهَا أَرَادَتِ الْعُمْرَةَ، فَسَأَلَتْ زَوْجَهَا الْبَكْرَ، فَأَبَى عَلَيْهَا، فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْطِيَهَا، وَقَالَ:" إِنَّ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مِنْ سُبُلِ اللَّهِ، وَأَنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّةً أَوْ تُجْزِئُ حَجَّةً" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ عِنْدِي دَالٌ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مَنْ حَبَسَ شَيْئًا فِي سَبِيلٍ مِنْ سُبُلِ الْخَيْرِ، فَلَمْ يُخْرِجْهُ مِنْ يَدِهِ أَنَّ الْحَبْسَ غَيْرُ جَائِزٍ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَازَ لأَبِي مَعْقِلٍ تَسْبِيلَ الْبَكْرِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُخْرِجَهُ مِنْ يَدِهِ، وَهَذَا الْخَبَرُ يَدُلُّ عَلَى صِحَّةِ قَوْلِ الْمُطَّلِبِيِّ: إِنَّ الْحَبْسَ يَتِمُّ بِالْكَلامِ، وَإِنْ لَمْ يُخْرِجْهُ الْمُحْبِسُ مِنْ يَدِهِ
جناب ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بیان کرتے ہیں کہ مروان نے سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ایک شخص کو یہ حدیث پوچھنے کے لئے بھیجا تو اُنھوں نے بیان کیا کہ ان کے خاوند نے ایک اونٹ جہاد فی سبیل اللہ کے لئے وقف کردیا اور سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا نے عمرہ کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے خاوند سے وہ اونٹ سفر کے لئے مانگا۔ خاوند نے انھیں اونٹ دینے سے انکار کردیا، چنانچہ سیدہ ام معقل رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آپ کو یہ بات بتائی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کے خاوند کو اونٹ دینے کا حُکم دیا اور فرمایا: ”حج اور عمرہ بھی فی سبیل اللہ میں شامل ہے اور بیشک رمضان المبارک میں کیا ہوا عمرہ حج کے برابر ہے یا حج سے کافی ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک یہ روایت اس شخص کے موقف کے خلاف دلیل ہے جو کہتا ہے کہ جس نے کوئی چیز اللہ کی راہ میں وقف کی اور پھر اسے اپنے قبضے اور استعمال میں رکھا تو یہ وقف جائز نہیں ہے۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابو معقل رضی اللہ عنہ کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنے اونٹ کو فی سبیل اللہ وقف کردیں اور اپنے ذاتی تصرف سے بھی نہ نکالیں۔ اور یہ روایت امام شافعی رحمه الله کے مذہب کے صحیح ہونے کی دلیل ہے کہ وقف زبان کے اقرار سے مکمّل ہوجاتا ہے اگرچہ وقف کرنے والا اس چیز کو اپنے قبضے اور تصرف سے نہ بھی نکالے۔
تخریج الحدیث: صحيح