صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا
عمرے کے فرائض ، اس کی سنّتیں اور اس کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
2165. (424) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ الْعُمْرَةَ فَرْضٌ وَأَنَّهَا مِنَ الْإِسْلَامِ كَالْحَجِّ سَوَاءً لَّا أَنَّهَا تَطَوُّعٌ غَيْرُ فَرِيضَةٍ عَلَى مَا قَالَ بَعْضُ الْعُلَمَاءِ
اس بات کا بیان کہ عمرہ فرض ہے اور اسلام میں اس کی حیثیت حج جیسی ہے، لیکن بعض علمائے کرام کے نزدیک یہ فرض نہیں بلکہ نفلی عبادت ہے
حدیث نمبر: 3066
ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ، ثنا أَبُو خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " لَيْسَ مِنْ أَحَدٍ إِلا وَعَلَيْهِ حَجَّةٌ وَعُمْرَةٌ وَاجِبَتَانِ لا بُدَّ مِنْهُمَا، فَمَنْ زَادَ بَعْدَ ذَلِكَ خَيْرٌ وَتَطَوُّعٌ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہر شخص پر ایک حج اور ایک عمرہ کرنا واجب ہے ان دونوں کو ادا کرنا لازمی ہے۔ پھر جو شخص زیادہ حج یا عمرے ادا کرے تو یہ بڑی خیر و برکت اور نیکی والی بات ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري