ابو رافع نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ بندہ مسلسل نماز ہی میں ہوتا ہے جب تک وہ نماز کی جگہ پر نماز کے انتظار میں رہتا ہے اور فرشتے کہتے رہتے ہیں: اے اللہ! اسے معاف فرما!اے اللہ!اس پررحم فرما! یہاں تک کہ وہ چلا جاتا ہے یا بے وضو ہو جاتا ہے۔“ (ابو رافع کہتے ہیں:) میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: یحدث کا مطلب کیا ہے؟ انھوں نے کہا: آواز کے بغیر یا آواز کے ساتھ ہوا خارج کر دے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ نماز ہی میں ہوتا ہے جب تک وہ نماز کے انتظار میں نماز گاہ میں رہتا ہے اور فرشتے دعا کرتے ہیں: اے اللہ! اسے معاف فرما، اے اللہ! اس پر رحمت فرما، حتیٰ کہ وہ چلا جائے یا وضو توڑ دے۔“ ابو رافع کہتے ہیں، میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: یُحْدِثُ کا مطلب کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا، آہستہ یا بلند آواز سے ہوا خارج کردے۔