صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2163. (422) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى صِحَّةِ هَذَا الْمَتْنِ،
اس حدیث کے متن کے صحیح ہونے کی دلیل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3062
ثَنَاهُ يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ ابن رَبِيعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَاتٍ مَعَ الْمُشْرِكِينَ، ثُمَّ رَأَيْتُهُ فِي الإِسْلامِ وَاقِفًا مَوْقِفَهُ ذَلِكَ، فَعَرَفْتُ أَنَّ اللَّهَ وَفَّقَهُ لِذَلِكَ"
ربیعہ بن عباد اپنے والد کے واسطے سے ایک قریشی آدمی سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جاہلیت میں دیکھا کہ آپ میدان عرفات میں مشرکین کے ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے۔ پھر میں نے اسلامی دور میں بھی اسی جگہ ٹھہرے ہوئے دیکھا۔ تو میں جان گیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کام کی توفیق دی تھی۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف